صبح کو کوئی نامعلوم شخص اگر گیٹ کیپر کو بٹوہ دے گیا اور کہاکہ جھاڑیوں میں سے مجھے یہ بٹوہ ملا ہے‘ چیک کرنے پر آپ کی فیکٹری کا کارڈ ملا‘جس شخص کا ہو اس کے دے دیجئے گا۔گیٹ کیپر نے جب اس کو کھول کر دیکھا اس میں تمام رقم اور سامان جون کا توں پرا ہوا تھا ۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ تعالیٰ آپ کو، آپ کے اہل و عیال کو اور جو بھی آپ کے زیرنگرانی عبقری کیلئے کام کررہے ہیں ان کو ڈھیروں بھلائیاں عطا فرمائے
آمین ثم آمین۔ صرف چند ماہ پہلے عبقری سے تعارف ہوا‘ پہلی بار ہی پڑھا تو دل کو بہت اچھا لگا اور خاص کر جب میں نے اس میں وظیفہ پڑھا اور آزمایا تو بہت خوب پایا۔ اب میں آپ کو اپنی گزشتہ سات سال کی کہانی بتاتا ہوں اور پھر اس وظیفے کی کرامات۔یہ ان دنوں کی بات ہے جب ہم سرگودھا اپنے آبائی گاؤں میں رہتے تھے ابو دن رات محنت مزدوری کرتے تو ہماری گزر بسر ہوتی جب میں پانچویں کلاس میں پڑھتا تھا تو مجھے بہت اچھی طرح یاد ہے۔ ایک دفعہ میرے سر کے بال بہت بڑے ہوگئے تھے استاد صاحب نے پوری کلاس سے تقریباً ایک ایک روپیہ کرکے مجھے حجام کےپاس بھیجا اور میرے بال کٹوائے۔ ہمارے گھر کے ساتھ ہی ہماری ایک دور کی رشتہ دار رہتی تھی چونکہ ہماری امی جان بہت شکی مزاج ہیں اسی لیے ہمیں ان کے گھر کم ہی جانے دیتیں۔ ہم چھ بہن بھائی بڑے پیار سے رہتے۔ کبھی کبھی تو ہم رات کو کھانا کھا کر سوتے اور صبح سوکھی یا رات کی روٹی کھا کر سکول جانا پڑتا‘ کبھی کبھار بڑے بھائی ایک یا دو روپے جیب خرچ دیتے تھے‘ انہی دنوں میرے ابو شہر میں کام کرتے تو ہمیں بھی شہر میں ایک کرایہ پر مکان مل گیا اور ہم ہنسی خوشی وہاں رہنے لگے۔ جب حالات تھوڑے اور بگڑنے لگے تو میں نے سکول سے پڑھنا چھوڑ دیا اور کام کرنے لگ گیا‘ کام میں دل نہ لگتا‘ پتہ نہیں کیا ہوا ابو کا کام بھی بالکل بند ہوگیا بلکہ سر پر ہزاروں کا قرضہ چڑھ گیا میری امی کہتی کہ ضرور ہمارے کسی رشتے دار نے جادو کردیا ہے۔ ابو امی کو ڈانٹتے کہ ایسا نہ کہا کرو‘ یہ سب قدرت کا کھیل ہے‘ جب چاہے جیسے چاہے دے اور جس سے چاہے لے لے۔ ابو جس کے کارخانہ میں کام کرتے تھے وہ شخص بہت اچھا تھا ہم اس سے پیسے لے لے کر گھر کا نظام چلاتے اسی طرح تقریباً پانچ سال کا عرصہ گزر گیا اب تو ابو سارا دن اور ساری رات کام کرتے‘ کام تھوڑا ہوتا اور قرضہ زیادہ بڑھ جاتا۔ اب تو وہ شخص بھی کہنا شروع ہوگیا اور آخرکار ہمیں وہ گھر بھی چھوڑنا پڑا اور ہم سرگودھا کے گاؤں آکر رہنےلگے۔ آخر بھائی کام کرتے تو پائی پائی جمع کرکے تھوڑی سی زمین خریدی اور چھوٹا سا مکان بنا کر اس میں شفٹ ہوگئے۔ لاری اڈے کے پاس ہی ہماری دکان تھی سارا دن وہاں جاتے اور شام کو گھر آجاتے۔ امی شروع سے ہی نہ کسی سے لڑتیں اور نہ ہی فالتو بات کرتی تھیں۔ جب ہم بڑے ہوئے تو معاشرے کا پتہ چلا کہ زمانہ کیا ہے۔ تقریباً چار سال کے کورس میں میں نے اپنا پسندیدہ ہنر سیکھ لیا۔ میں نے دکان بنائی‘ مگر کام نہ چلتا۔ ساتھ والے دکاندار نے اپنی دکان کی صفائی کی اور دیگر سامان کے ساتھ عبقری رسالہ بھی میری دکان میں رکھ دیا۔ میں نے جب دیکھا تو لگا کہ باقی رسالوں کی طرح کوئی ناول ہوگا لیکن اس وقت میری حیرت کی انتہا نہ رہی جب اس میں نے اسلامی باتیں دیکھیں‘ پڑھا تو بہت اچھا لگا‘ گھریلو مسائل‘ الجھنیں اور ان کا حل‘ واقعی بہت خوشی ہوئی بالخصوص آپ کا روحانی آرٹیکل میں بتایا ہوا وظیفہ یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ میں نے اپنی پریشانی اور الجھنوں کو ختم کرنے کیلئے یہ وظیفہ کھلا پڑھنا شروع کردیا۔ مجھے بہت روحانی سکون ملا۔ اب کوئی پریشانی ہو‘ٹینشن ہو تو میں یہی وظیفہ پڑھتا ہوں۔ گھر والوں نے جب یہ وظیفہ پڑھا تو ان کی پریشانیوں کا بھی حل نکل آیا۔ تادم تحریر الحمدللہ پابندی سے عبقری پڑھتا ہوں اور یہ وظیفہ بھی پابندی سے پڑھتا ہوں۔ آپ کیلئے ڈھیروں دعائیں نکلتی ہیں کہ آپ نے اس پرفتن دور میں نیکیاں کمانے اور سکون کی زندگی گزارنے کا درس دیا‘ ہمیں چاہیے کہ اللہ رب العزت کا شکریہ ادا کریں کہ جس نے ہمیں آپ جیسا مسیحا عطا فرمایا میری اللہ سے دعا ہے کہ آپ کو ہمیشہ تندرست اور عبقری کو قائم و دائم رکھے۔ آمین۔ آپ کا عبقری پڑھنے سے جہاں میری زندگی بدل گئی وہاں اور ناجانے کتنے لاکھوں کروڑوں مسلمانوں کی زندگی میں انقلاب برپا کردیا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو دنیا و آخرت کی ڈھیروں بھلائیاں عطا فرما کر اپنے حفظ و ایمان میں رکھے۔(ر۔ش)
رات کو گم ہوا بٹوہ صبح صحیح سلامت کوئی دے گیا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری کی میں بہت پرانی قاری ہوں جب سے عبقری ملا ہے اس دن سےکوئی ماہ اس کے بغیر نہیں گزرا‘ بے حد شاندار اور لاجواب رسالہ ہے‘ آج کے اس دور میں جب لوگ مطالعہ‘ رسالوں‘ کتابوں سےدور ہوتے جارہے ہیں۔ عبقری نے لوگوں کو پڑھنے کی طرف مائل کردیا۔ عبقری مجھے کیسے ملا‘ بڑی دلچسپ اور انوکھا اتفاق ہے‘ میرے شوہر پیپر مل میں کام کرتے ہیں‘ وہیں ردی میں ایک پرانا ابتدائی مہینوں کا عبقری انہیں نظر آیا‘ اٹھا کر ورق گردانی کی اور میرے لیے لے کر آگئے کیونکہ میں مطالعہ کی شوقین ہوں۔ بس پھر کیا تھا میں نے پورا پڑھ ڈالا اور سوچنے لگی میری تمام مشکلات کا حل اس میں ہے‘ روحانی جسمانی ہر بیماری کا علاج اس میں موجود ہے‘ پھر میں نے نئے رواں سال کا رواں مہینے کا رسالہ منگوایا تو واقعی اس میں بہت کچھ پایا۔ الحمدللہ اب تو میں مستقل قاریہ ہوں اور اس میں سے بہت نسخے آزمائے اور مفید پائے بلکہ لوگوں کو بھی بتایا اور ان کو بھی نفع ہوا۔ ابھی کچھ دن پہلے ہی میرے شوہر جہاں کام کرتے ہیں ان کی نائٹ ڈیوٹی تھی‘ ان کے ساتھ جو ورکر کام کرتے ہیں وہاں پر ایک ورکر کا بٹوہ جس میں کافی پیسے اور کاغذات وغیرہ تھے‘ فیکٹری آتے ہوئے گم ہوگیا تھا‘ وہ بے حد پریشان ہوا‘ رات کا وقت تھا‘ باہر ویرانہ ہی ویرانہ‘ اندھیرا ہی اندھیرا تھا‘ آس پاس جہاں تک ڈھونڈ سکتا تھا‘ ڈھونڈا۔ میرے شوہر نے مجھے فون کرکے کہا کہ عبقری میں سے وہ ورد سینڈ کرو یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ میں نے وہ سینڈ کردیا۔ انہوں نے وہ ورد اس شخص کو بتا کر کہا کہ آپ کام کرتے ہوئے اس کا ورد کرتے رہو اور اپنے مقصد کو مدنظر رکھ کر ورد کرو‘ اس نے ایسا ہی کیا۔ صبح کو کوئی نامعلوم شخص آکر گیٹ کیپر کو بٹوہ دے گیا اور کہا کہ جھاڑیوں میں سے مجھے یہ بٹوہ ملا ہے‘ چیک کرنے پر آپ کی فیکٹری کا کارڈ ملا‘ جس شخص کا ہو اس کو دے دیجئے گا۔ گیٹ کیپر نے جب اس کو کھول کر دیکھا اس میں تمام رقم اور سامان جوں کا توں پڑا ہوا تھا۔ اس شخص نے میرے شوہر کا شکریہ ادا کیا اور میرے شوہر نے عبقری کا اور آپ کا‘ آپ نے اتنا اچھا رسالہ نکالا ہے‘ خدا آپ کو اس کا بہترین اجر عطا فرمائے۔ (شمع محمود‘ حیدرآباد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں